§10ـ انتقام

اس کا چہرہ، اس کے خدّ و خال یاد آتے نہیں
اک شبستاں یاد ہے
اک برہنہ جسم آتشداں کے پاس
فرش پر قالین، قالینوں پہ سیج
دھات اور پتّھر کے بت
گوشہِ دیوار میں ہنستے ہوئے!
اور آتشداں میں انگاروں کا شور
ان بتوں کی بے حسی پر خشمگیں
اجلی اجلی اونچی دیواروں پہ عکس
ان فرنگی حاکموں کی یادگار
جن کی تلواروں نے رکھا تھا یہاں
سنگِ بنیادِ فرنگ!

اس کا چہرہ اس کے خدّ و خال یاد آتے نہیں
اک برہنہ جسم اب تک یاد ہے
اجنبی عورت کا جسم،
میرے "ہونٹوں" نے لیا تھا رات بھر
جس سے اربابِ وطن کی بے بسی کا انتقام
وہ برہنہ جسم اب تک یاد ہے!

arrow_right §9. شاعرِ در ماندہ

§11. ہمہ اوست arrow_left

I Too Have Some Dreams: N. M. Rashed and Modernism in Urdu Poetry

یہ ن م راشد کی نظم ہے ـ اس کا انگریزی ترجمہ اور ٹرانزلٹریشن میری کتاب کے ضمیمہ میں مل سکتا ہےـ اردو پڑھنے والوں کے لئے یہ پیج پیش کیا گیا ہےـ نستعلیق میں دکھانے کے لئے جمیل نوری نستعلیق فانٹ انسٹال کیجئے.